اب تو اس رمضان کو آخری رمضان سمجھتے ہوئے اپنے رب کو راضی کر ہی لیجئے (کیا خبر پھر موقع ملے نہ ملے)
اس مرتبہ تو رمضان المبارک میں دل لگاکر سچی توبہ کرکے سب گناہ چھوڑ ہی دیجئے۔ اب تو بہت ہوگئی، ہر قسم کی بے احتیاطی، لاپرواہی، نافرمانی اس لئے اب تو اس رمضان کو آخری رمضان سمجھتے ہوئے اپنے رب کو راضی کر ہی لیجئے (کیا خبر پھر موقع ملے نہ ملے)۔ جیسا کہ آپ کو پتہ ہے کہ ماہ رمضان کے روزے گرم موسم میں ہیں مگر صبر ہمت بھی تو وہی دیتا ہے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے جس نے ہمیں پیدا کیا ہے وہی ہمارے حق میں بہتر جانتا ہے کہ گرمیوں میں ان سے روزہ رکھوانا چاہیے یا نہیں۔ اس فیصلے کا ہمیں حق نہیں کہ گرمی کی وجہ سے ہم روزہ چھوڑ دیں البتہ جن مریضوں یا بوڑھوں کے حق میں مسلمان ماہر دین اور ڈاکٹر کہہ دیں کہ یہ اب روزے نہیں رکھ سکتے‘ وہ لوگ ماہ رمضان کے شروع ہونے کے بعد 30 روزوں کا فدیہ دے سکتے ہیں۔ فی روزہ پونے دو سیر گندم یا آٹے کی قیمت (اپنے اپنے علاقہ کے حساب سے) ادا کی جائے۔ تندرست آدمی یا تندرست عورت بلاعذر شرعی روزہ قضا نہیں کرسکتے۔ اسی طرح معمولی بیماری کی وجہ سے روزہ قضاء نہیں کیا جاسکتا۔ یاد رکھئے کہ ایک دن کے چھوڑے ہوئے روزے کا ثواب پانے کیلئے زندگی بھر لگاتار روزہ رکھنے سے بھی اس ایک دن کے چھوڑے ہوئے روزہ کا ثواب حدیث شریف کے مطابق کبھی نہیں پاسکیں گے۔ (مسند احمد)اس لئے ہمت کیجئے خود بھی روزہ رکھئے اور نابالغ اولاد کو بھی رکھوائیے۔ جو بالغ ہونے کے قریب ہیں کوشش کیجئے انہیں بھی روزہ کی عادت ڈالی جائے۔روح کی پستی:جب انسان نیک عمل کرکے اپنے کردار کو بلند رکھے اور اپنی روح کو ہر قسم کے چھوٹے بڑے گناہوں سے بچاکر رکھے تو اس کی روح بلند سے بلند منزلوں تک پہنچ جاتی ہے۔ لیکن جب انسان گناہ کرنے لگے، دوسرے انسانوں کو نقصان پہنچانے کی ترکیبیں سوچے اور اپنے خیالوں کو بری خواہشات سے آلودہ کرلے تو روح کی ترقی رک جاتی ہے۔ تب روح اپنے اونچے مقام سے نیچے گرنے لگتی ہے اور اللہ سے فریاد کرنے لگتی ہے کہ اے اللہ! تو نے مجھے کس گناہ گار انسان کے جسم میں قید کردیا۔ مجھ پر رحم کر اور مجھے اس گناہ گار جسم کی قید سے آزاد کردے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں